زندگی سے لمحے چرا کر

 

 

زندگی سے لمحے چرا کر
بٹوے میں رکھتا رہا
فرصت سے خرچوں گا
بس یہی سوچتا رہا
ادھڑتی رہی جیب
کرتا رہا ترپائ
پھسلتی رہی خوشیاں
کرتا رہا  کمائی
اک دن فرصت پائ سوچا
خود کو آج رجھاؤں
برسوں سے جو جوڑے
وہ لمحے خرچ کر آؤں
تو کھولا بٹوا
لمحے نہ تھے
جانے کہاں بیت گئے
میں نے تو خرچے نہ تھے
جانے کیسے بیت گئے
فرصت ملی تھی سوچا
خود سے ہی مل آؤں
آئینے میں دیکھا جو
پہچان ہی نہ پاؤں
دھیان سے دیکھا تو
بالوں پہ چاندی سا چڑھا تھا
تھا تو مجھ جیسا
جانے کون کھڑا تھا  ۔۔۔!!!!!


#درویش

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے